Select Language:

حجامہ اور بلڈ ڈونیشن میں فرق یہ ہے






حجامہ اور بلڈ ڈونیشن میں فرق | خون کا عطیہ اور حجامہ میں بنیادی فرق


حجامہ اور بلڈ ڈونیشن: کیا فرق ہے؟

حجامہ اور بلڈ ڈونیشن دونوں جسم سے خون نکالنے کے طریقے ہیں۔ مگر ان کے مقاصد اور جسم پر اثرات بالکل مختلف ہیں۔ اس لیے اس بلاگ میں ہم ان کے درمیان موجود اہم فرق کو تفصیل سے بیان کریں گے۔

بلڈ ڈونیشن: ایک مختصر جائزہ

بلڈ ڈونیشن، جسے فصد بھی کہتے ہیں، جسم سے شریانوں اور وریدوں کے ذریعے خون نکالنے کا ایک طریقہ ہے۔ دراصل یہ خون ہماری زندگی کے لیے بہت اہم ہے۔ انسانی جسم کا پورا بلڈ سرکولیٹری سسٹم اسی پر قائم ہے۔ اس کے علاوہ، دل اس خون کو جسم کے تمام اعضاء تک پہنچاتا ہے۔

یہ خون بنیادی طور پر دو اجزاء پر مشتمل ہوتا ہے: ریڈ بلڈ سیلز (RBCs) اور وائٹ بلڈ سیلز (WBCs)۔ بلڈ ڈونیشن کے دوران صحت مند ریڈ بلڈ سیلز خارج ہوتے ہیں۔ تاہم اس کے ساتھ ہی 100 فیصد وائٹ بلڈ سیلز بھی نکل جاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ہمارا مدافعتی نظام کمزور ہو سکتا ہے۔ مزید یہ کہ اس عمل سے خون میں موجود آئرن کی مقدار بھی کافی حد تک کم ہو جاتی ہے۔

حجامہ: فاسد خون کا اخراج

حجامہ سے نکلنے والا خون دراصل ٹاکسنز یا جما ہوا فاسد خون ہوتا ہے۔ یہ خون لمفیٹک چینل کے ذریعے مائیکرو بلڈ سرکولیشن میں جمع ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ لیمفیٹک سسٹم ہمارے جسم کے لیے فلٹریشن کا کام کرتا ہے۔ یہ مردہ سیلز یا بیکٹیریا سے پیدا ہونے والے ٹاکسنز کو فلٹر کرکے کیپیلریز میں جمع کر دیتا ہے۔

حجامہ اور قوت مدافعت

حجامہ کے عمل سے بیکٹیریا کی وجہ سے بننے والے ایگزو ٹاکسنز اور مردہ ریڈ بلڈ سیلز خارج ہوتے ہیں۔ یہی مادے اکثر کئی امراض کا باعث بنتے ہیں۔ اسی وجہ سے ہمارا سانس، ہاضمے اور اعصابی نظام متاثر ہوتا ہے۔ لیبارٹری ٹیسٹ کے مطابق، حجامہ سے صرف 15 فیصد وائٹ بلڈ سیلز نکلتے ہیں اور وہ بھی اینڈو ٹاکسنز کی شکل میں۔

جب کسی دوا یا ویکسین سے بیکٹیریا کو ختم کیا جاتا ہے تو یہی مردہ بیکٹیریا اینڈو ٹاکسنز کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ نتیجتاً یہ اینڈو ٹاکسنز وائٹ بلڈ سیلز پر حملہ کرکے انہیں نقصان پہنچاتے ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ حجامہ کا عمل ان اینڈو ٹاکسنز کو بھی خارج کر دیتا ہے، جس کے نتیجے میں ہمارا قوت مدافعت کا نظام مزید مضبوط ہوتا ہے۔

آئرن اور ہیموگلوبن پر اثر

بلڈ ڈونیشن کے برعکس، حجامہ سے آئرن کی مقدار نہ ہونے کے برابر (0%) نکلتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ حجامہ میں نکلنے والا مواد زیادہ تر ڈیڈ سیلز پر مشتمل ہوتا ہے۔ ان میں آئرن کی مقدار کم ہوتی ہے۔ اس طرح فاسد مواد نکلنے کے بعد خون میں موجود آئرن کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جس کے نتیجے میں ہیموگلوبن کی سطح میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

خلاصہ

مختصراً، حجامہ کا مقصد جسم سے فاسد اور مردہ خون کو نکال کر اس کی صفائی کرنا ہے۔ دوسری جانب، بلڈ ڈونیشن کا مقصد صحت مند خون کا عطیہ کرنا ہے تاکہ کسی دوسرے شخص کی جان بچائی جا سکے۔


Share this post

Toronto clinic
(416) 778-1390
info@chaudhryclinic.ca
2155 Lawrence Ave East Toronto M1R 5G9

Mississauga clinic
(416) 778-1390
chaudhryclinic@hotmail.com
1217 Barnswallow Court Mississauga L5V 2J6