حجامہ: ایک قدیم علاج اور جدید سائنسی نقطہ نظر
حجامہ عربی زبان کا لفظ ہے جسے اردو میں “پچھنے لگوانا” اور انگریزی میں “Blood Letting” کہا جاتا ہے۔ یہ طریقہ علاج چین میں صدیوں سے رائج ہے اور فی الحال کوریا اور چین میں اس پر سب سے زیادہ تحقیق ہو رہی ہے۔
حجامہ کی تاریخی اور اسلامی اہمیت
عرب کے لوگ قدیم زمانے سے حجامہ کرواتے رہے ہیں، اور اسلام کی آمد کے بعد اس کی اہمیت مزید بڑھ گئی۔ ایک موقع پر جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طبیعت ناساز ہوئی تو آپؐ نے کندھوں کے درمیان حجامہ کروایا اور فرمایا کہ حجامہ کرنے والا اجرت نہیں مانگے گا، البتہ حجامہ کروانے والا اس کی اجرت ضرور ادا کرے گا۔ آپؐ نے خود بھی حجامہ کرنے والے کو رقم ادا کی تھی۔
اس سلسلے میں متعدد احادیث مبارکہ موجود ہیں جن میں حجامہ کے فوائد، اور اسے کروانے کے بہترین دنوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ حجامہ کروانے کے لیے بہترین دن قمری مہینے کی 17، 19، اور 21 تاریخیں ہیں، اور جدید تحقیق بھی اس کی تائید کرتی ہے۔
چاند کا انسانی جسم پر اثر
چاند کی کشش ثقل کا اثر سمندر کی لہروں پر واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے؛ جیسے جیسے قمری تاریخ بڑھتی ہے، سمندر میں لہروں کا ارتعاش بھی بڑھتا ہے۔ چودھویں کی رات کو سمندر کی لہریں عروج پر ہوتی ہیں اور اپنے اندر کی کثافتیں ساحل پر پھینک دیتی ہیں۔ اسی طرح، چاند انسانی جسم پر بھی اثر انداز ہوتا ہے اور خون میں جوش پیدا ہوتا ہے۔ قمری مہینے کی 14 تاریخ کو جسم کی اندرونی کثافتیں جلد کی سطح پر آجاتی ہیں۔ لہٰذا، 17، 19، اور 21 تاریخ کو حجامہ کروانے سے یہ کثافتیں خون سے نکل جاتی ہیں اور انسان جلد صحت مند ہو جاتا ہے۔
ہمارا جگر خون پیدا کرنے کا ذمہ دار ہے۔ خون کے خلیے (Leukocytes) کی عمر عموماً 45 دن ہوتی ہے اور یہ عمل ہمارے جسم میں مسلسل جاری رہتا ہے۔
شہری اور دیہی ماحول میں چاند کے اثرات
اکثر یہ سوال کیا جاتا ہے کہ شہروں میں رہنے والے افراد چاند کے گھٹنے اور بڑھنے کا اثر محسوس کیوں نہیں کرتے؟ اس کی وجہ شہروں میں بجلی کا بے پناہ استعمال ہے۔ گھروں میں ٹی وی، فریج، ایئر کنڈیشنر، کمپیوٹر، مائیکرو ویو، اور لیپ ٹاپ جیسی اشیاء جبکہ گھر کے باہر اسٹریٹ لائٹس اور سب وے کا نظام ہر وقت “الیکٹرو میگنیٹک فیلڈ” پیدا کرتا ہے، جس کے ماحول میں ہم رہتے ہیں، اس لیے ہم پر چاند کی کشش ثقل کا اثر براہ راست محسوس نہیں ہوتا۔
اس کے برعکس، دیہاتوں اور کھلی فضا میں چاند کے اثرات دنوں تک محسوس کیے جا سکتے ہیں۔ وہاں انسان خصوصی طور پر متاثر ہوتا ہے؛ جذبات امڈ امڈ کر آتے ہیں اور جذباتی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔ آپ اپنے اندر ایک بڑی تبدیلی محسوس کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب قمری مہینے کی 17، 19، اور 21 تاریخ کو خون جوش میں آتا ہے، تو خون کے مردہ خلیے (Dead Leukocytes) جلد کی طرف آ جاتے ہیں اور ان تاریخوں میں حجامہ کروانے سے مریض جلد صحت مند ہو جاتے ہیں۔
جدید تحقیق کے مطابق، خون کے ہر خلیے (Leukocytes) کی عمر تقریباً 45 دن ہوتی ہے۔ اس کے بعد یہ مردہ ہو جاتا ہے اور اس کی جگہ نیا خون کا خلیہ لے لیتا ہے۔ یہ عمل ہمارے جسم میں ہر وقت جاری رہتا ہے۔ اگر یہ مردہ خلیے پیشاب کے راستے خارج نہ ہوں تو یہ جسم میں جمع ہو کر دوران خون میں رکاوٹ پیدا کر سکتے ہیں، جس سے انسان بیمار ہو جاتا ہے۔ حجامہ کے ذریعے ان مردہ خلیوں کو جسم سے نکال کر انسان تندرست ہو جاتا ہے۔
حجامہ کرنے والے افراد کی اقسام
اس وقت دو قسم کے لوگ حجامہ کر رہے ہیں:
- غیر میڈیکل افراد: یہ وہ لوگ ہیں جو ڈاکٹر نہیں ہیں اور انہیں میڈیکل سائنس کے بارے میں زیادہ علم نہیں ہوتا۔ وہ حجامہ سیکھ کر روایتی طریقے سے کندھوں کے درمیان، گردن کے پچھلے حصے پر، اور ٹخنوں کے اوپر حجامہ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ افراد باقاعدہ تشخیص کے بغیر حجامہ کرتے ہیں اور انہیں بیماریوں کی وجوہات اور نوعیت کا علم نہیں ہوتا۔ وہ صرف اسے سنت سمجھ کر کرتے ہیں، بے شک اس سے فائدہ ہوتا ہے لیکن مکمل طور پر فائدہ نہیں ہوتا۔
- باقاعدہ ڈاکٹرز: یہ وہ لوگ ہیں جو ڈاکٹر ہیں اور انسانی جسم کی ایناٹومی، مسلز، اور نروز کو سمجھتے ہیں۔ وہ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ نروز کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ چائنیز میڈیسن اور ایکوپنکچر کے ڈاکٹر اس وقت سب سے بہترین اور سب سے زیادہ فائدہ مند حجامہ کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ ڈاکٹر نبض اور زبان دیکھ کر تشخیص کرتے ہیں کہ مردہ خون کے ذرات (Dead Leukocytes) کس آرگن کے راستے میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں، اور وہ صرف اسی مقام پر حجامہ کرتے ہیں، جس کے نتائج سب سے بہتر ہوتے ہیں۔
پرانے روایتی طریقے سے حجامہ کرنے والے اور ڈاکٹر سے حجامہ کروانے میں بہت زیادہ فرق ہے۔ روایتی طریقے میں بلیڈ یا نشتر کا استعمال کیا جاتا ہے جس سے جلد کٹ جاتی ہے اور زخم کبھی کبھار گہرا بھی ہو سکتا ہے۔
طب نبویؐ کے مطابق بذریعہ الحجامہ علاج
الحجامہ احادیث کی روشنی میں ایک بہترین علاج ہے جس کے متعلق متعدد احادیث آئی ہیں، جن میں سے چند احادیث کا مفہوم درج ذیل ہے:
- حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ “بہترین علاج جسے تم کرتے ہو وہ حجامہ لگانا ہے۔” (بخاری شریف)
- حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے: جب کوئی سردرد کی شکایت لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو حجامہ کی تلقین کرتے۔ (ابو داؤد)
- حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا “اپنے خون کی گرمی کو حجامہ سے کم کرو کہیں وہ گرمی تمہیں ہلاک نہ کر دے۔” (ابن ماجہ)
- حضرت عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: فرشتوں نے فرمایا “اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم! اپنی امت کو حجامہ کا حکم دیں۔” (ترمذی)
بلڈ پریشر: کئی جان لیوا بیماریوں کی وجہ
جسم کے اعضاء کو تندرست رہنے کے لیے خون سے تازگی کی ضرورت ہوتی ہے، جسے دل رگوں کے ذریعے پمپ کرتا ہے۔ چھوٹی رگوں تک خون پہنچانے کے لیے خون رگوں پر دباؤ ڈالتا ہے، جسے بلڈ پریشر کہتے ہیں۔ بلڈ پریشر کی اہم وجہ خون کی عدم سربراہی اور گاڑھا پن ہے۔ یہ کئی بیماریوں کی جڑ ہے جیسے دل کا دورہ، برین سٹروک، اور گردوں کا فیل ہو جانا وغیرہ، جو کہ مہلک بیماریاں ہیں۔ حجامہ سے جسم کا دوران خون درست ہوتا ہے اور خون کا گاڑھا پن دور ہوتا ہے، جس سے بلڈ پریشر نارمل ہوتا ہے اور خون آسانی سے پورے جسم میں پھیلتا ہے۔
تھائی رائیڈ (Thyroid) کا علاج اب ممکن
ریسرچ کے مطابق، الحجامہ، جو کہ “کپنگ” کے نام سے دنیا بھر میں مشہور ہے، کے نتائج نے عالمی سطح پر ایک مثال قائم کرتے ہوئے یہ ثابت کر دیا ہے کہ حجامہ سے تھائی رائیڈ کا علاج ممکن ہے۔ یہ ہارمون تمام جسم پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اس کی خرابی سے جسم میں کئی علامات ظاہر ہوتی ہیں جیسے:
- وزن کا کم یا بڑھ جانا
- بال جھڑنا
- جسم میں درد ہونا
- کمزوری، تھکان، نیند کا کم یا زیادہ ہونا
- سر میں شدید درد
- ڈپریشن
دنیا کے مختلف ملکوں میں اس طریقہ علاج سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔ حجامہ کے ذریعے تھائی رائیڈ کو درست کرنے کے ساتھ ساتھ جسم کی قوت مدافعت کو بھی بڑھایا جاتا ہے۔
خون میں گرمی کی زیادتی: بہت نقصان دہ
موسم گرما کی شدت جسم کے خون کو بہت کم کر دیتی ہے، جس سے انسان نہ صرف ذہنی بلکہ جسمانی بیماریوں میں بھی مبتلا ہو جاتا ہے۔ خون کی گرمی کو کم کرنے کے لیے لوگ مشروبات وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں، جس سے جسم کی گرمی وقتی طور پر تو کم ہوتی ہے مگر اس کا اثر جلدی ختم ہو جاتا ہے۔ گرمی کی وجہ سے لوگ سر درد، چڑچڑا پن، اور جلد کے امراض وغیرہ میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ حدیث میں آیا ہے کہ “اپنے خون کی گرمی کو کم کرو کہیں وہ گرمی تمہیں ہلاک نہ کر دے۔“
الحجامہ ایک ایسا علاج ہے جو نہ صرف خون کی گرمی کو دور کرتا ہے بلکہ دوران خون کو بھی درست کرتا ہے، قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے، اور جسم کے درد کو کم کرتا ہے۔
بیماریوں کی وجہ: خون کی عدم سربراہی و رکاوٹ
خون کی عدم سربراہی و رکاوٹ کو “بیماریوں کی ماں” کہا جاتا ہے، کیونکہ دل کی بیماریاں، بلڈ پریشر، تھائی رائیڈ، جلدی امراض، اور جوڑوں کے درد جیسی بیماریاں اسی وجہ سے ہوتی ہیں۔ مریض خون کو پتلا کرنے کے لیے دوائیوں کا استعمال کرتے ہیں، مگر وہ ان کے سائیڈ ایفیکٹس کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اللہ نے ایسی بیماریوں کا علاج حجامہ کو سنت بنا کر 1400 سال پہلے بتا دیا تھا۔
“`
Share this:
- Click to print (Opens in new window) Print
- Click to email a link to a friend (Opens in new window) Email
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Tweet
- Click to share on Reddit (Opens in new window) Reddit
- Share on Tumblr
- Click to share on Telegram (Opens in new window) Telegram
- Click to share on Mastodon (Opens in new window) Mastodon
- Post
- Click to share on Nextdoor (Opens in new window) Nextdoor