ھومیو پیتھک ایک قدیم طریقہ علاج ہے
ھومیو پیتھک میڈیسن کے برے اثرات
ھومیو پیتھک میڈیسن لینے میں
مستقبل مزاجی برقرار رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ اس طریقہ علاج میں باقاعدگی کی
ضرورت ہوتی ہے کیونکہ اس کا طریقہ علاج چھوٹے چھوٹے وقفوں اور کم مقدار کے چند
قطروں پر مشتمل ہوتا ہے جو کہ مریض کے لیے اکتاہٹ کا باعث بنتا ہے اور مریض اس
طریقہ علاج سے جلد ہی دل برداشتہ ہو کر مزید علاج ترک کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ
ہومیو پیتھک کا لمبا طریقہ علاج کئی طرح کی دیگر بیماریوں کو بھی دعوت دے سکتا ہے
۔ ایک مریض کا کہنا تھا کہ اس نے مسلسل تین سال تک ہومیو علاج جاری رکھا اتنے طویل
عرصہ کے بعد اس کو سانس کی تکلیف محسوس ہونے لگی اور ساتھ ہی سینے کی جلن، تیزابیت
اور گیس کی بیماریاں بھی لاحق ہو گی ۔ ہومیو پیتھک کے ماہرین سے جب اس بارے میں
مشورہ لیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ ایسا ہر مریض کے ساتھ نہیں ہوتا ، چند مریضوں
میں ایسا ہو بھی سکتا ہے تاہم اس میں ہیومیو پیتھک ادویات کی کوالٹی اور دوائی
کےطریقہ استعمال پر بھی منحصر ہے۔قارئین کی دل چسپی کے لیے یہاں کچھ ہومیو پیتھک
کے انسانی جسم پر برے اثرات بتائے جا رہے ہیں جو ماہرین نے اپنے تجربات سے اخذ کئے
ہیں۔ لیکن یہ بات یاد رکھیں کے ضروری نہیں کے یہ اثرات سب مریضوں پر لاحق ہوں۔
ھومیو پیتھک طریقہ علاج
لمباہے تاہم اس کے کچھ مضر اثرات بھی نوٹ کئے گئے ہیں جو درج ذیل ہیں
**ہومیو پیتھک میڈیسن کے انسان کے جسم پر اثرات
1. ہومیو پیتھک دوا انسان کے جسم میں بہت
زیادہ اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس دوا کے استعمال سے جسم میں ہونے والی تبدیلیوں کی
بہت سی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ جیسے کہ نزلہ، بخار، یا سیزنل فلُو میں اضافہ
وغیرہ۔ ہر انسان کا جسم مختلف ہوتا ہے اور اس کے ردعمل میں فرق آ سکتا ہے۔
2.
یہ دوا معدے کے ذریعے جسم میں داخل ہوتی ہے اور اپنے
اثرات دکھاتی ہے۔ دوا کی مقدار میں اضافہ یا کمی سے اس کے اثرات مختلف ہو سکتے
ہیں۔ اگر دوا کم مقدار میں ہو تو جسم پر اس کا اثر کم ہوتا ہے، اور زیادہ مقدار
میں ہو تو جسم پر اس کے اثرات تیز ہوتے ہیں۔
3. یہ دوا جسم کے اندرونی نظام کو بہتر
کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ اسی وجہ سے اس دوا کا اثر فوری طور پر نہیں دکھتا۔ ہومیو
پیتھک دوا کا مقصد جسم کے مدافعتی نظام کو تقویت دینا اور بیماریوں سے لڑنے کی
طاقت دینا ہے۔
4. ہومیو پیتھک دوا کا اثر ہر
شخص پر مختلف طریقے سے ہوتا ہے۔ بعض لوگوں کو دوا کے استعمال کے بعد فورا فرق
محسوس ہوتا ہے، جب کہ کچھ لوگوں کو اس کا اثر دیر سے ہوتا ہے
5. ہومیو پیتھک دوا کے استعمال کے دوران
کچھ لوگ یہ محسوس کر سکتے ہیں کہ ان کا جسم تھکا ہوا ہے یا کمزوری محسوس ہو رہی
ہے۔ یہ اثرات وقتی طور پر ہوتے ہیں اور دوا کے استعمال کے ساتھ ہی یہ کم ہوتے جاتے
ہیں۔
❖ **ہومیوپیتھک میڈیسن کے بڑے اثرات
ہومیوپیتھی (Homeopathy) ایک قدیم طریقہ علاج ہے جس
میں ہومیوپیتھک (Homeopathic
Medicine) ادویات کا استعمال ہوتا ہے۔ یہ طریقہ علاج
اٹھارویں صدی میں بہت پہلے جرمنی سے شروع ہوا اور اس کے آغاز میں اس کا باقاعدہ
آغاز امریکہ میں ہوا۔ اس کے بعد تقریباً پوری دنیا میں اس کا استعمال شروع ہوگیا۔
اس طریقہ علاج میں قدرتی ادویات کے خالص عرقیات (Extracts) استعمال ہوتے ہیں
ہومیوپیتھی کا طریقہ علاج قدرتی ہوتا ہے۔
ٹمام ہومیوپیتھک میڈیسن قدرت کے بنائے گئے ہیں جو کہ مضر اثرات نہیں رکھتے۔
☆ ہومیوپیتھک میڈیسن کا پہلا اثر قوت مدافعت پر ہوتا ہے۔ یہ
ادویات امیون سسٹم کو زیادہ فعال
(Stimulate) کرتی ہیں۔ جب جسم کو بیماری لاحق ہو تو یہ
ادویات فوری طور پر اثر کرتی ہیں
مثلاً نزلہ و زکام جیسی بیماریوں کی وجہ سے اکثر افراد نزلہ زکام (Flue) جیسے مرض
میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
☆ ہومیوپیتھک ادویات کے معمولی ضمنی اثرات ہوتے ہیں۔ اکثر یہ اثرات وقتی
ہوتے ہیں۔ یہ ادویات چھوٹے بچوں پر زیادہ اثر کرتی ہیں۔
☆ مختلف علاج کے مقابلے میں پہلے استعمال نہ ہونے والی ادویات بعض اوقات
بیماری کے ساتھ لمبے عرصے تک بیماری کی رہنمائی کرتی ہیں۔
☆ اس علاج میں ڈائلوشن (Dilutions) کا باقاعدہ استعمال ہوتا ہے
اور یہ بہت کم مقدار کی قسم ہوتی ہے جس کا استعمال بے حد احتیاط سے کیا جاتا ہے
اور ہومیوپیتھک اسپیشلسٹ کے بغیر خود سے لینا مضر صحت ثابت ہوتا ہے۔ اس میں ڈیلوٹڈ
مقدار اتنی خوراک میں دی جاتی ہے کہ اگر مریض یا ڈاکٹر بھی اس کو پرکھنے کے لیے
بطور سائنسی ریسرچ لےنا چاہے، تو بعض اوقات غلطی ہو سکتی ہے۔ یہ امر اس لیے صحیح
طور پر نہیں بتایا جا سکتا کہ اصل مقدار خوراک یا دوا کا کتنا تخمینہ ہے اور
ادویات نقصان دہ ہو سکتی ہیں
☆ ہومیوپیتھک میڈیسن تمام امراضِ جلدی کے لیے اس مرض کے مریضوں پر استعمال
ہوتی ہیں۔ لیکن جلدی امراض سے پرہیز اور دورانِ ادویات مکمل علاج کی صورت میں
کارگر ثابت ہوتی ہیں۔ بے حد حساس مزاج مریضوں کے لیے صحت بخش ہومیوپیتھک میڈیسن
نہایت ہی پسندیدہ دوا بھی ہے اور مریض اگر اس سے علاج نہ کرے تو اسے دیگر ادویات
کا شکار ہونا پڑتا ہے۔
☆ کچھ ہومیوپیتھک ادویات خصوصاً مائعات (Liquids) میں الکحل (Alcohol) کی خاص
مقدار شامل ہوتی ہے، جس سے اکثر مریضوں کو حساست ہوتی ہے اور وہ دوا منتخب نہ کر
پائیں۔ ان کے لیے ان خوراکوں اور دوائیوں کی شکایت ہو جاتی ہے۔ علاوہ ازیں ان
ادویات کا اطلاق ملک کا باقاعدہ استعمال لازم نہیں ہے، اس لیے بعض اوقات یہ علاج
فائدہ مند نہیں ہو سکتا۔
☆ بعض مریضوں کو جلدی بیماریوں کا تجربہ ہوتا ہے۔ ایسے افراد
علاج نہیں کرواتے اور علاج کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ اس کا طریقہ علاج مختلف ہوتا
ہے۔ چھوٹے بچوں اور کم مقدار کے چند قطروں پر مشتمل ادویات کے استعمال سے کامیاب
علاج ممکن بن سکتا ہے
☆ اگر ماہر ہومیوپیتھک طریقہ علاج کا تجربہ ہو تو وہ دوست کے مشورے سے علاج
کرنے کا ہنر جانتا ہے۔ وہ دوائیوں کا بہتر استعمال کر کے دوا کے اثرات کو مثبت کر
سکتا ہے اور بعض اوقات یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ بیماریوں کے مسائل کو قبول نہیں کرتے
اور ان کا علاج اسی سسٹم کے تحت ہوتا ہے۔ بعض لوگوں نے ان مسائل کو ہومیوپیتھک
میڈیسن کے ساتھ مکمل علاج کے قابل بنا لیا۔
Share this:
- Click to print (Opens in new window) Print
- Click to email a link to a friend (Opens in new window) Email
- Click to share on WhatsApp (Opens in new window) WhatsApp
- Tweet
- Click to share on Reddit (Opens in new window) Reddit
- Share on Tumblr
- Click to share on Telegram (Opens in new window) Telegram
- Click to share on Mastodon (Opens in new window) Mastodon
- Post
- Click to share on Nextdoor (Opens in new window) Nextdoor