Select Language:

Homeopathy in Urdu

ہومیوپیتھک ادویات کے مضر اثرات اور ان کا حقیقت سے تعلق | مضر اثرات کی حقیقت جانیں

ہومیوپیتھک ادویات کے مضر اثرات اور ان کا حقیقت سے تعلق

کیا ہومیوپیتھک ادویات کے مضر اثرات واقعی کوئی ضمنی اثرات ہوتے ہیں؟ اس اہم موضوع پر تفصیلی گفتگو

ہومیوپیتھک، جو کہ ایک قدیم اور متبادل طریقہ علاج ہے، درحقیقت انیسویں صدی سے بہت پہلے جرمنی میں شروع ہوا۔ بعد ازاں، انیسویں صدی کے اوائل میں امریکہ میں بھی اس کا باقاعدہ استعمال شروع ہوا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، یہ طریقہ علاج دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کرتا گیا۔ اس علاج میں بنیادی طور پر دیسی اور قدرتی ادویات کے نچوڑ یا عرقیات استعمال کیے جاتے ہیں۔ عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ہومیوپیتھک ادویات کے کوئی مضر اثرات نہیں ہوتے۔ تاہم، اس تصور کی حقیقت جاننا بہت ضروری ہے۔ آئیے، اس مضمون میں ہومیوپیتھک ادویات کے مضر اثرات اور ان کے ممکنہ پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہیں۔ مزید معلومات کے لیے آپ پاکستان کے نیشنل ہیلتھ پورٹل پر جا سکتے ہیں۔

ہومیوپیتھی کی تاریخ

ہومیوپیتھی کی تاریخی پس منظر

ہومیوپیتھک علاج اور اس کے ممکنہ مضر اثرات

ہومیوپیتھک میڈیسن کے استعمال میں مریض کا مستقل مزاج رہنا انتہائی اہم ہے۔ دراصل، اس طریقہ علاج میں باقاعدگی لازمی ہے۔ کیونکہ اس میں ہومیوپیتھک ادویات چھوٹے چھوٹے وقفوں اور کم مقدار کے چند قطروں پر مشتمل ہوتی ہیں۔ اس وجہ سے، بعض اوقات مریض کے لیے اکتاہٹ کا سبب بن سکتی ہے اور وہ جلد ہی علاج ترک کر دیتا ہے۔

ہومیوپیتھک علاج کی طوالت اور ممکنہ پیچیدگیاں

اس کے علاوہ، ہومیوپیتھک کا طویل مدتی علاج بعض صورتوں میں دیگر طبی مسائل کو بھی جنم دے سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، ایک مریض کے تجربے کے مطابق، جس نے تین سال تک مسلسل ہومیو علاج جاری رکھا، اسے سانس کی تکلیف محسوس ہوئی۔ اس کے ساتھ ساتھ، سینے کی جلن، تیزابیت اور گیس کی شکایات بھی محسوس ہوئیں۔ اس صورتحال پر ہومیوپیتھک ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ضروری نہیں کہ ہر مریض کے ساتھ ہو۔ تاہم، کچھ مریضوں میں ایسا ممکن ہے۔ بلاشبہ، یہ ہیومیوپیتھک ادویات کی کوالٹی اور ان کے استعمال کے طریقے پر بھی منحصر ہے۔ قارئین کی دلچسپی کے لیے، یہاں کچھ ہومیوپیتھک کے انسانی جسم پر ممکنہ برے اثرات بیان کیے جا رہے ہیں۔ یقیناً، یہ اثرات ماہرین نے اپنے تجربات کی روشنی میں اخذ کیے ہیں۔ یاد رہے کہ ان اثرات کا ہر مریض پر ظاہر ہونا ضروری نہیں ہے۔

ہومیوپیتھک قطرے

ہومیوپیتھک ادویات عام طور پر قطروں کی شکل میں ہوتی ہیں

ہومیوپیتھک طریقہ علاج: طویل اور ممکنہ مضر اثرات

ہومیوپیتھک طریقہ علاج اگرچہ اپنی بنیاد میں محفوظ سمجھا جاتا ہے، لیکن بعض صورتوں میں اس کے کچھ ممکنہ مضر اثرات بھی دیکھے گئے ہیں، جن کا ذکر ذیل میں کیا گیا ہے۔

کیا ہومیوپیتھک ادویات کے ضمنی اثرات ہوتے ہیں؟

دوستو! عام طور پر یہ سننے میں آتا ہے کہ ہومیوپیتھک دواؤں کے کوئی ضمنی اثرات نہیں ہوتے۔ نیز، یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ہومیوپیتھک دواء اگر فائدہ نہیں کرے گی، تو نقصان بھی نہیں دے گی۔ درحقیقت، یہ تصور کچھ اس طرح سے لوگوں کے ذہن میں راسخ ہو گیا ہے کہ وہ بغیر کسی طبی رہنمائی کے خود ہی ان دواؤں کا استعمال شروع کر دیتے ہیں۔ اس حوالے سے مزید مستند معلومات کے لیے، آپ کسی مستند ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

ہومیوپیتھک ادویات کی حقیقت

اب سوال یہ ہے کہ یہ بات کہاں تک درست ہے اور کیا واقعی ہومیوپیتھک دوائیں مضر اثرات سے پاک ہوتی ہیں؟ آئیے اس مفروضے کی حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہیں۔

دوستو، یہ ایک سچائی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں کوئی بھی چیز بے کار یا بے مقصد پیدا نہیں فرمائی۔ یہاں تک کہ وہ اجسام جنہیں ہم خوردبین کے بغیر نہیں دیکھ سکتے، ان کی تخلیق میں بھی خدا کی قدرت پوشیدہ ہے۔ (چونکہ یہ اس وقت ہمارا موضوع گفتگو نہیں ہے، لہٰذا اسے یہیں چھوڑ کر آگے بڑھتے ہیں)۔ مزید برآں، آپ مزید معلومات کے لیے علم الادویہ کے بارے میں پڑھ سکتے ہیں۔

ہومیوپیتھک ادویات کا اثر

تو کیا جو چیز وجود رکھتی ہو، کیسے ممکن ہے کہ اثر نہ رکھتی ہو؟ یقیناً اثر رکھتی ہے۔ البتہ، یہ الگ بات ہے کہ اس کا اثر اتنا معمولی ہو کہ ہم محسوس نہ کر پائیں، یا اس کا اثر ہونے کا احساس ہمارے حواسِ خمسہ فوری طور پر نہ کر پائیں۔ لیکن دیر یا سویر وہ چیز اپنا اثر ضرور دکھاتی ہے، چاہے وہ اثر کم ہو یا زیادہ۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی چیونٹی ہمارے پاؤں پر کاٹ لے تو ہمیں فوری طور پر اس کا احساس ہو جاتا ہے، لیکن ہمارا جسمانی ردعمل اتنا شدید نہیں ہوتا جتنا کہ ایک بھڑ یا بچھو کے کاٹنے پر ہوتا ہے۔

امید ہے کہ یہ بنیادی بات آپ کے ذہن میں واضح ہو گئی ہوگی۔ اسی طرح، اگر ہم ہومیوپیتھک دواؤں کے اثرات کے متعلق کہیں تو کیا ہم یہ کہنے میں حق بجانب نہیں ہوں گے کہ ہومیو ادویات اثر رکھتی ہیں؟ اگرچہ ہم ان میں ادویہ کے مالیکیولز کو دیکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

ہومیوپیتھک ادویات کی اثر پذیری کا مشاہدہ

جراثیم کو تو ہم پھر بھی خوردبین کے ذریعے دیکھ سکتے ہیں، مگر ان کو پھر بھی نہیں۔ البتہ ان دواؤں کی اثر پذیری ہم ضرور دیکھ سکتے ہیں۔

اب ایک چیز یا ہومیو دواء جس کے اجزاء کو ہم دیکھ نہیں سکتے اس کے باوجود اس کے اندر چھپے ہوئے دوائیہ اثرات کو محسوس کر سکتے ہیں۔ لہٰذا، جہاں یہ اثرات شفایابی کا باعث بن سکتے ہیں تو کیا یہ تخریبی نہیں ہو سکتے؟

یقیناً ہو سکتے ہیں۔ تاہم، جیسا کہ ہم نے اوپر بیان کیا کہ ان کے منفی اثرات بہت معمولی نوعیت کے ہوں، یا اتنے شدید نہ ہوں کہ جن کا ہم فوری طور پر احساس کر سکیں۔

امید ہے یہاں تک کی بات آپ کو سمجھ آ گئی ہوگی۔

ہومیوپیتھک ڈاکٹروں کے لیے ایک چیلنج

محترم ہومیو ڈاکٹرز، جب آپ کے پاس کوئی ایسا مریض آتا ہے جو کسی پرانی بیماری کا شکار ہے، اور آپ جب اس کی طبی تاریخ معلوم کرتے ہیں، تو پتہ چلتا ہے کہ وہ آپ سے پہلے کئی ڈاکٹروں کے زیرِ علاج رہ چکا ہے۔ ان میں ایلوپیتھک اور ہومیوپیتھک ڈاکٹرز شامل ہیں، جنہوں نے اس کو تجربات کا نشانہ بنا کر اس کی بیماری کی اصل حالت بگاڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ اس لیے، آپ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی ویب سائٹ پر رجسٹرڈ طبی پیشہ ور افراد کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

ہومیوپیتھک مشاورت

ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشاورت ضروری ہے

دوستو! یہی وہ مقام ہے جہاں پہ ہمیں یہ سمجھنا ہے کہ ہومیوپیتھک ادویات اپنے ضمنی اثرات کیسے ظاہر کرتی ہیں۔

ضمنی اثرات کی نوعیت

یہاں یہ بات خاص طور پر توجہ طلب ہے کہ ہومیوپیتھک ادویات کے ضمنی اثرات، ایلوپیتھک ادویات کی طرح نہیں ہوتے۔ بلکہ، ان کی نوعیت بالکل مختلف ہوتی ہے۔ جو کہ ایک ہومیوپیتھک ڈاکٹر کے علاوہ، عام آدمی کی سمجھ سے بالاتر ہوتی ہے۔ اسی لیے عام طور پر عوام میں یہی تاثر پایا جاتا ہے کہ ” ہومیوپیتھک دواؤں کا کوئی سائیڈ افیکٹ نہیں ہوتا”۔

ہومیو دواؤں کے ممکنہ ضمنی اثرات

ہاں تو ڈاکٹرز، ہم بات کر رہے تھے ہومیو دواؤں کے سائیڈ افیکٹس کی۔

جب کوئی مریض تکلیف میں ہوتا ہے تو چاہتا ہے کہ اس کو فوری طور پر ایسی دواء دی جائے جس سے اسے فوری سکون ملے۔

ایلوپیتھک علاج کا فوری اثر

اب، ایلوپیتھی میں چونکہ درد کُش ادویات اور سکون آور ادویات کا استعمال زیادہ ہوتا ہے، اس لیے مریض فوراً ایلوپیتھک علاج کی طرف رجوع کرتا ہے۔

ایلوپیتھک ڈاکٹر مریض کو کوئی

Share this post

Toronto clinic
(416) 778-1390
info@chaudhryclinic.ca
2155 Lawrence Ave East Toronto M1R 5G9

Mississauga clinic
(416) 778-1390
chaudhryclinic@hotmail.com
1217 Barnswallow Court Mississauga L5V 2J6